• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

خاور مانیکا پر حملے کا کیس: پی ٹی آئی کے وکیل کی عبوری ضمانت منظور

شائع May 31, 2024
فائل فوٹو: ڈان نیوز
فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا پر احاطہ عدالت میں حملہ کرنے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے وکیل عثمان گل کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

ڈان نیوز کے مطابق درخواست ضمانت پر سماعت انسداد دہشتگری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی، عثمان ریاض گل وکلا چوہدری ظہیر خالد یوسف، سردار مصروف کے ہمراہ انسداد دہشتگری عدالت میں پیش ہوئے۔

بعد ازاں عدالت نے 5 ہزار روپے مچلکوں کے عوض وکیل عثمان گل کی 12 جون تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ آج ہی عثمان گل نے انسداد دہشتگری عدالت اسلام آباد میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے دیگر وکلا نعیم حیدر پنجوتھہ، علی اعجاز بٹر زاہد ڈار اور مرزا عاصم بیگ کی عبوری ضمانت منظور ہو گئی تھی۔

یاد رہے کہ 30 مئی کو عدالت کے احاطے میں پاکستان تحریک انصاف کے وکلا کی جانب سے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا پر حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

خاور مانیکا پر عدالتی احاطےمیں کیے گئے حملے کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانے رمنا میں درج کرلیا گیا، مقدمے میں دہشت گردی کی دفعہ بھی شامل کی گئی تھیں۔

یاد رہے کہ 29 مئی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں کے سماعت کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے وکلا نے بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا پر عدالت کے باہر حملہ کردیا تھا جب کہ اس سے قبل کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلا اور خاور مانیکا کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی تھی۔

خاور مانیکا دلائل دینے کے بعد جیسے ہی کمرہ عدالت سے باہر نکلے تو پی ٹی آئی کارکنان نے ان پر بوتلیں دے ماری، بعد ازاں پی ٹی آئی کے وکلا نے خاور مانیکا پر حملہ کردیا اور ان کو تھپڑ مارنے کی کوشش کی، وکلا کے حملے سے خاور مانیکا زمین پر گر گئے اور اپنی جان بچا کر احاطہ عدالت سے روانہ ہوگئے۔

بعد ازاں رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز نے کہا تھا کہ آج خاور مانیکا نے بری طرح کے لفظ استعمال کی، جج صاحب کو ان کو روک دینا چاہیے تھا، انہوں نے اخلاق سے گری ہوئی باتیں کی ہیں، ہمیں اس بات کا افسوس ہے، ہمیں پتا ہے کہ آج عدالتوں پر دباؤ ہے، انصٓاف کے منصب پر بیٹھ کر آپ کو انصاف کرنا چاہیے، یہ صرف التوا کرنے کے طریقے ہیں تاکہ ضمانتیں نا ہوسکیں اور ریلیف نا مل سکے۔

اس موقع پر عمر ایوب نے کہا کہ یہ ایک بھونڈی سازش تھی سابق وزیر اعظم اور بشریٰ بی بی کو پابند سلاسل رکھنے کی، یہ کیس ختم ہوچکا ہے، اس کیس کا فیصلہ آج آجانا تھا، الحمد اللہ مجھے ساتھیوں پر فخر ہے کہ جس طرح کی اشتعال انگیز گفتگو کی عدالت میں خاور مانیکا نے اس پر ہمارے ساتھیوں نے تدبر کا مظاہرہ کیا، ہم لوگ عمران خان کی رہائی کے لیے چپ رہے لیکن یہ ہماری کمزوری نہیں ہماری طاقت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024