پاکستان کی کاربن مارکیٹ پالیسی تیار، سمری منظوری کےلیے وفاقی کابینہ کو ارسال
پاکستان نے کاربن مارکیٹ پالیسی تشکیل دے دی، پالیسی کے تحت ماحولیاتی آلودگی سے پاک منصوبے (گرین پروجیکٹس) بنانے کے لیے صوبوں کی صلاحیتیں بڑھائی جائیں گی، پاکستان عالمی کاربن مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ کریڈٹ لے سکے گا۔
ڈان نیوز کے مطابق وزارت موسمیاتی تبدیلی نے قومی کاربن مارکیٹ پالیسی کو حتمی شکل دے دی ہے۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ذرائع کے مطابق کاربن مارکیٹ پالیسی سے متعلق سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کردی گئی ہے، کابینہ سے منظوری کے بعد پالیسی پر عملدرآمد کرایا جائے گا۔
واضح رہے کہ کاربن کے اخراج کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی عالمی ماحول کے لیے شدید نقصان کا باعث بن رہی ہے، عالمی سطح پر آلودگی پھیلنے کے نتیجے میں دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر ماحولیاتی تبدیلیاں رو نما ہوئی ہیں، جن کے نتائج طاقتور سمندری طوفانوں، زلزلوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی صورت میں سامنے آرہے ہیں۔
ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے 2023 کو اب تک کا ’گرم ترین سال‘ قرار دیا گیا تھا، اقوام متحدہ نے رواں سال مارچ میں انتباہ جاری کیا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار اندازوں سے بھی زیادہ بڑھ چکی ہے۔
پاکستان کی کاربن پالیسی کے تحت ’گرین پروجیکٹس‘ میں جنگلات، توانائی، ویسٹ منیجمنٹ کے منصوبے شامل کیے جائیں گے، ان منصوبوں کے ذریعے پاکستان عالمی کاربن مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ کریڈٹ لے سکے گا۔
وزارت کے ذرائع نے بتایا کہ کاربن پالیسی کے تحت نیشنل کاربن رجسٹری کا قیام عمل میں لایا جائے گا، رجسٹری میں کاربن کریڈٹ سے متعلق ڈیٹا رجسٹر کیا جائے گا۔
پاکستان کی کاربن مارکیٹ میں حصہ ڈالنے کی پوری صلاحیت ہے، ملک میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے متعدد منصوبے زیر عمل ہیں، باکو میں ہونے والی کوپ 29 کانفرنس میں عالمی سطح پر کاربن کریڈٹ مارکیٹ کے رولز کو حتمی شکل دی گئی تھی۔
رولز فائنل ہونے کے بعد آرٹیکل 6 پیرس ایگریمنٹ مکمل طور پر فعال ہوچکا ہے۔