• KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:31pm
  • LHR: Zuhr 12:13pm Asr 3:47pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 3:47pm
  • KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:31pm
  • LHR: Zuhr 12:13pm Asr 3:47pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 3:47pm

عمران خان و دیگر کیخلاف جی ایچ کیو حملہ کیس: استغاثہ کے مزید ایک گواہ کا بیان ریکارڈ

شائع January 18, 2025
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم و دیگر ملزمان کے خلاف 9 مئی کو جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید ایک گواہ اے ایس آئی نور کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا، مجموعی طور پر 5 گواہوں کی شہادتیں قلم بند کی جاچکیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کی، اس موقع پر اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ظہیر شاہ اور نوید ملک لیگل پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے علاوہ ملزمان، شہریار آفریدی، شیخ راشد شفیق، شیخ رشید احمد، راجا بشارت، بلال اعجاز، عنصر اقبال اعوان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

ملزمان کے 25 وکلا کے علاوہ عمران خان کے وکیل محمد فیصل ملک بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔

سماعت کے دوران استغاثہ کے مزید ایک گواہ اے ایس آئی نور کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا۔

سماعت کے دوران ملزمان سے برآمد مال مقدمہ بھی عدالت پیش کیا گیا، اے ایس آئی نور نے ملزمان سے برآمد ڈنڈے، لائٹر، ماچس، جھنڈے عدالت میں پیش کیے۔

بعد ازاں، اڈیالہ جیل میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 22 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔

قبل ازیں، ملزمہ مسرت جمشید چیمہ کے وکیل ڈاکٹر علی عمران کو آج سماعت میں داخلے کی اجازت نہ ملی، ان کی جانب سے ساتھی وکلا کی غیر مشروط معافی کی زبانی درخواست بھی عدالت نے منظور نہ کی۔

عدالت نے حکم دیا کہ وکیل ڈاکٹر علی عمران پہلے عدالت کے نوٹس کا تحریری جواب دیں۔

یاد رہے کہ 15 جنوری کو 9 مئی کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں 14 جنوری کی اڈیالہ جیل میں عدالتی کارروائی میں مداخلت، ہنگامہ آرائی پر عدالت نے ملزم مسرت جمشید چیمہ کے وکیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا تھا۔

عدالتی کارروائی میں مداخلت، ہنگامہ آرائی پر مسرت جمشید چیمہ کے وکیل ڈاکٹر علی عمران کے عدالت داخلہ پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

14 جنوری کو 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کا اڈیالہ جیل میں باقاعدہ ٹرائل شروع ہوگیا تھا، استغاثہ کے 4 چشم دید گواہان نے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا تھا، جبکہ ملزمان سے برآمد شدہ اہم ثبوت بھی عدالت پیش کر دیے گئے تھے۔

سماعت میں استغاثہ کے 4 چشم دید گواہان راولپنڈی پولیس کے اے ایس آئی ثاقب، کانسٹیبل شکیل، سجاد اور یاسر نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

پس منظر

واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔

اس دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 19 جنوری 2025
کارٹون : 18 جنوری 2025