• KHI: Zuhr 12:45pm Asr 4:54pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:18pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 4:21pm
  • KHI: Zuhr 12:45pm Asr 4:54pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:18pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 4:21pm

سعودی عرب کی دنیا سے پولیو کے خاتمے کیلئے 50 کروڑ ڈالر کے وعدے کی توثیق

شائع February 25, 2025
— فائل فوٹو: اے پی
— فائل فوٹو: اے پی

سعودی عرب نے چوتھے ریاض انٹرنیشنل ہیومینٹیرین فورم کے دوران ایک معاہدے پر دستخط کرکے گلوبل پولیو ایریڈیکیشن انیشیٹو (جی پی ای آئی) کے لیے اپنے 50 کروڑ ڈالر کے وعدے کی توثیق کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان فنڈز کا ابتدائی طور پر گزشتہ سال اپریل میں ریاض میں منعقدہ پہلی عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں وعدہ کیا گیا تھا۔ ’جی پی ای آئی‘ کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ معاہدے پر دستخط کرنے سے ’جی پی ای آئی‘ اور اس کے شراکت داروں کو ہر سال 37 کروڑ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے اور وائرس کی منتقلی کو روکنے میں مدد ملے گی۔

شاہ سلمان ریلیف اینڈ ہیومینٹیرین سینٹر کے سپروائزر جنرل ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے دستخط کی تقریب میں شرکت کی جس میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے شرکت کی۔ یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل، ویکسین الائنس گاوی کی چیف ایگزیکٹو افسر ڈاکٹر ثانیہ نشتر، گیٹس فاؤنڈیشن میں گلوبل ڈیولپمنٹ کے صدر اور پولیو نگرانی بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر کرس ایلیس اور پاکستان پولیو پلس چیئر، روٹری انٹرنیشنل کے عزیز میمن بھی تقریب میں شریک تھے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے کہا کہ دنیا پولیو کے خاتمے کی راہ پر گامزن ہے اور سعودی عرب کو اس عالمی اقدام کا حصہ بننے پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی فنڈ آج کے سب سے زیادہ کمزور بچوں کی حفاظت کے لیے استعمال ہوگا تاکہ آنے والی نسلیں اس قابل علاج بیماری سے آزاد زندگی گزار سکیں۔

’جی پی ای آئی‘ کے شراکت داروں کی دہائیوں کی قیادت، عطیہ دہندگان کی فراخدلانہ مدد اور متاثرہ ممالک کے عزم کے نتیجے میں 1988 میں ’جی پی ای آئی‘ کے قیام کے بعد سے پولیو کے کیسز میں 99 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔ اس اقدام کے باعث آج ایسے 2 کروڑ افراد صحتمند زندگی گزار رہے ہیں جو دوسری صورت میں وائرس سے مفلوج ہو چکے ہوتے۔

تاہم پاکستان اور افغانستان کے کچھ حصوں سے لے کر صومالیہ اور یمن تک انسانی بحرانوں کے باعث وائرس نے دنیا کے سب سے زیادہ کمزور بچوں کو مفلوج کیا ہے۔ 2024 میں یہ وائرس 25 سال بعد غزہ میں واپس پایا گیا اور اس نے ایک بچے کو مفلوج کیا، جو اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ جب تک پولیو کہیں بھی موجود ہے، ہر جگہ بچے خطرے میں رہیں گے۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ ’ہم نے پولیو کو تاریخ کا حصہ بنانے کے اپنے مشترکہ مشن میں بہت پیشرفت کی ہے، لیکن آخری مرحلہ سب سے مشکل ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’کام کو ختم کرنے کے لیے غیر متزلزل عزم کی ضرورت ہوتی ہے اور سعودی عرب کی طرف سے یہ فراخدلانہ تعاون ہمیں تنازعات سے متاثرہ اور دیگر مشکل علاقوں میں بچوں تک پہنچنے میں مدد کرے گا کیونکہ ہم پولیو سے پاک دنیا کے وژن کو پورا کرنے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔‘

اسلام آباد میں پولیو وائرس پایا گیا

دوسری جانب پاکستان کے 15 اضلاع سے جمع کیے گئے نمونوں میں سے 11 میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ 1 (ڈبلیو پی وی ون) مثبت آیا جن میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے لیا گیا نمونہ بھی شامل ہے۔

منفی پائے جانے والے اضلاع میں شہید بینظیر آباد، خیبر، پشاور اور ملتان شامل ہیں۔

وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ 1 (ڈبلیو پی وی ون) کے لیے مثبت پائے جانے والے اضلاع میں پشین، چمن، کوئٹہ، اسلام آباد، گھوٹکی، حیدرآباد، قمبر، کراچی، لاڑکانہ اور سکھر شامل ہیں۔

لیب کے ایک عہدیدار کے مطابق 15 اضلاع سے ماحولیاتی (سیوریج) کے نمونے جمع کیے گئے اور ان کا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) میں پولیو کے خاتمے کے لیے قائم ریجنل ریفرنس لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا گیا۔

اسلام آباد میں 5 مقامات سے ماحولیاتی نمونے جمع کیے گئے جن میں سے ایک (جھنگی سیداں) کا جنوری میں ٹیسٹ مثبت آیا جبکہ دیگر چار (کرپا، این آئی ایچ کالونی، سبزی منڈی اور سیوریج پلانٹ آئی 9) کے نمونے منفی پائے گئے۔ تاہم فروری میں ایک مقام (سبزی منڈی) کے نمونے کا ٹیسٹ مثبت آیا۔

کارٹون

کارٹون : 26 فروری 2025
کارٹون : 25 فروری 2025