• KHI: Fajr 5:33am Sunrise 6:49am
  • LHR: Fajr 5:02am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:29am
  • KHI: Fajr 5:33am Sunrise 6:49am
  • LHR: Fajr 5:02am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:29am

40 لاکھ کی گھڑی چرانے والی گھریلو ملازمہ کا پولیس پر برہنہ کرکے تشدد کرنے کا الزام

شائع March 6, 2025
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

کلور کوٹ میں 40 لاکھ روپے مالیت کی برانڈڈ گھڑی چوری ہونے کی تحقیقات کے دوران گھریلو ملازمہ کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے پر ضلع بھکر پولیس کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے کسی بھی قسم کے تشدد سے انکار کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ گھریلو ملازمہ سے خاتون عملے اور اس کے والد کی موجودگی میں پوچھ گچھ کی گئی۔

سوشل میڈیا پر زیر گردش ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون رو رہی ہے اور پولیس اہلکاروں پر شدید زخمی کرنے کا الزام عائد کر رہی ہے۔

ویڈیو میں خاتون نے بتایا کہ وہ شدید زخمی ہونے کی وجہ سے بستر پر نہیں بیٹھ سکتی کیونکہ پولیس اہلکاروں نے اسے برہنہ کرنے کے بعد ڈنڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

ویڈیو بنانے والے شخص نے سوال کیا کہ پولیس والوں نے اسے تشدد کا نشانہ کیوں بنایا تو اس نے جواب دیا کہ اس نے کچھ دن پہلے اپنے مالک کے گھر سے گھڑی چوری کی تھی۔

ویڈیو بنانے والے کہا کہ تم گھڑی واپس کردو تو یہ تمہیں جانے دیں گے، جس پر خاتون نے کہا کہ اس نے چوری کے بعد اسے ایک عام گھڑی سمجھتے ہوئے اپنے دوست ’ڈی‘ کو تحفے میں دے دیا اور اس کا دوست گھڑی لے کر موقع سے فرار ہو گیا۔

خاتون نے بتایا کہ اس کا ’ڈی‘ کے ساتھ گزشتہ دو سال سے افیئر چل رہا تھا اور وہ اکثر کرائے کے فلیٹ میں ملتے تھے اور شادی کرنا چاہتے تھے لیکن وہ گھڑی لینے کے بعد فرار ہو گیا اور اسے دھوکا دے دیا۔

ایف آئی آر کے مطابق ڈاکٹر محمد اسلم نے 4 مارچ کو شکایت درج کرائی تھی کہ ان کی ملازمہ نے رولیکس گھڑی چوری کر لی ہے، یہ گھڑی ان کے داماد ایڈووکیٹ شاہد عظیم کی تھی جو 9 فروری کو لاہور سے ان کے گھر آئے تھے اور انہوں نے گھڑی کو ڈریسنگ ٹیبل پر رکھا اور وہ غائب ہوگئی۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے خود ہی گھڑی کو تلاش کیا لیکن وہ نہیں ملی اور شک کی بنیاد پر انہوں نے اپنی گھریلو ملازمہ سے پوچھ گچھ کی جس پر اس نے گھڑی چرانے کا اعتراف کرلیا اور اسے لوٹانے کا وعدہ کیا لیکن واپس نہیں کی۔

انہوں نے استدعا کی کہ گھریلو ملازمہ کے خلاف کارروائی کی جائے اور گھڑی بھی برآمد کی جائے، کلور کوٹ پولیس نے گھریلو ملازمہ کے خلاف تعزیرات پاکستان (پی پی سی) کی دفعہ 381 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

پولیس نے نوکرانی کو گرفتار کیا جس نے گھڑی چوری کرنے اور اسے ایک دکاندار احمد کے حوالے کرنے کے جرم کا اعتراف کیا، پولیس نے احمد کو حراست میں لے لیا، اس سے تفتیش کی اور اسے بے گناہ قرار دے کر رہا کر دیا۔

ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) بھکر شہزاد رفیق اعوان نے تشدد کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے گھریلو ملازمہ کی چوری کا اعتراف کرنے کی ویڈیوز شیئر کیں۔

انہوں نے کہا کہ گھریلو ملازمہ نے تفتیش کے دوران متعدد بار اپنا بیان تبدیل کیا اور مختلف افراد کو گھڑی لینے والے کے طور پر نامزد کیا، پولیس نے ان افراد سے تفتیش کی اور انہیں بے گناہ پایا۔

ڈی پی او اعوان نے بتایا کہ گھریلو ملازمہ کے والد کی موجودگی میں پوچھ گچھ کی گئی، انہوں نے کہا کہ شکایت کنندہ ڈاکٹر اسلم بنیادی طور پر گھریلو ملازمہ کو پھنسانے کے بجائے گھڑی بازیافت کروانا چاہتے تھے۔

فروری میں پیش آنے والے اس واقعے کو ابتدائی طور پر ڈاکٹر اسلم اور ان کے اہل خانہ نے سنبھالا تھا جس کے بعد انہوں نے پولیس سے رابطہ کیا تھا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 6 مارچ 2025
کارٹون : 5 مارچ 2025