• KHI: Maghrib 6:36pm Isha 7:52pm
  • LHR: Maghrib 6:04pm Isha 7:24pm
  • ISB: Maghrib 6:08pm Isha 7:30pm
  • KHI: Maghrib 6:36pm Isha 7:52pm
  • LHR: Maghrib 6:04pm Isha 7:24pm
  • ISB: Maghrib 6:08pm Isha 7:30pm

فروری میں برآمدات میں 5.5 فیصد کمی، تجارتی خسارہ بڑھ گیا

شائع March 4, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان شماریات بیورو نے کہا ہے کہ فروری میں تجارتی سامان کی برآمدات میں 5.57 فیصد کی کمی واقع ہوئی، جو کہ موجودہ مالی سال میں پہلے منفی رجحان کی نشاندہی کرتی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2024 میں برآمدی آمدنی میں اضافہ ایک ہندسے تک گر گیا اور اگلے مہینوں میں اس کی رفتار بتدریج کم ہوتی گئی اور آخر کار فروری میں منفی رجحان کا باعث بنی، برآمدات میں سست روی معاشی پالیسی سازوں کو پریشان کر سکتی ہے۔

تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے اکثر نومبر سے جنوری کے درمیان برآمدات میں کمی واقع ہوتی ہے۔

آرڈرز میں بہتری اور شرح مبادلہ میں استحکام کی وجہ سے جولائی 2024 میں پاکستان سے برآمدات میں اضافے کی رفتار تیز ہوئی، جنوری کے بعد سے شمالی امریکا اور یورپی ممالک سے مانگ میں تیزی آنے کی توقع تھی۔

برآمدات میں جولائی میں 11.83 فیصد، اگست میں 16 فیصد، ستمبر میں 13.52 فیصد، اکتوبر میں 10.64 فیصد، نومبر میں 8.98 فیصد، دسمبر میں 0.67 فیصد اور جنوری میں 4.59 فیصد اضافہ ہوا۔

ٹیکسٹائل برآمد کنندگان پُرامید ہیں کہ امریکی خوردہ فروش اور خریدار آرڈر دینے کے لیے پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، جن میں سے بہت سے آرڈر پہلے ہی پائپ لائن میں ہیں، اسی طرح کا رجحان یورپی مارکیٹ میں خریداروں کی طرف سے دیکھا گیا۔

فروری میں برآمدات 2.44 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 2.58 ارب ڈالر تھیں، ماہانہ بنیادوں پر برآمدات میں 17.35 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

مالی سال 2025 کے پہلے 8 ماہ کے دوران برآمدات 22.02 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 20.36 ارب ڈالر تھیں جو 8.17 فیصد اضافہ ہے۔

عالمی خریداروں نے گزشتہ چند مہینوں میں بنگلہ دیش اور چین سے ملبوسات کی خریداری کو ری ڈائریکٹ کیا ہے اور پاکستان کو آرڈر دیے ہیں، یہ برآمد کنندگان کو موقع سے فائدہ اٹھانے اور مارکیٹ پر قبضہ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

کیپٹو پاور پلانٹس (سی پی پیز) کے لیے گیس کے نرخوں میں حالیہ اضافے اور ٹیکسٹائل انڈسٹری سی پی پیز کو قدرتی گیس/آر ایل این جی کی فراہمی پر مرحلہ وار 20 فیصد لیوی کے اثرات آنے والے مہینوں میں نظر آئیں گے۔ مالی سال 2024 میں پاکستانی مصنوعات کی برآمدات 10.54 فیصد اضافے کے ساتھ 30.64 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 27.72 ارب ڈالر تھیں۔

تجارتی خسارہ

ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2025 میں جولائی تا فروری درآمدات 7.40 فیصد اضافے کے ساتھ 37.81 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 35.19 ارب ڈالر تھیں، فروری میں درآمدات 10.03 فیصد اضافے کے ساتھ 4.74 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال 4.31 ارب ڈالر تھیں، ماہ بہ ماہ درآمدات میں 9.89 فیصد کمی واقع ہوئی۔

آئی ایم ایف نے مالی سال 2025 میں درآمدات 3.3 ارب ڈالر کمی کے بعد 60.5 ارب ڈالر سے کم ہوکر 57.2 ارب ڈالر رہنے کی پیش گوئی کردی، مالی سال 2024 میں درآمدات 0.84 فیصد کم ہو کر 54.73 ارب ڈالر رہیں جو مالی سال 2023 میں 55.19 ارب ڈالر تھیں۔

جولائی تا فروری مالی سال 2025 کے دوران تجارتی خسارہ 6.33 فیصد اضافے کے ساتھ 15.78 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ سال 14.84 ارب ڈالر تھا، فروری میں تجارتی خسارہ 33.43 فیصد بڑھ کر 2.29 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ سال 1.72 ارب ڈالر تھا، مالی سال 2024 میں تجارتی خسارہ کم ہو کر 24.08 ارب ڈالر رہ گیا جو گزشتہ سال 27.47 ارب ڈالر تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 مارچ 2025
کارٹون : 4 مارچ 2025