• KHI: Maghrib 6:37pm Isha 7:53pm
  • LHR: Maghrib 6:04pm Isha 7:25pm
  • ISB: Maghrib 6:08pm Isha 7:31pm
  • KHI: Maghrib 6:37pm Isha 7:53pm
  • LHR: Maghrib 6:04pm Isha 7:25pm
  • ISB: Maghrib 6:08pm Isha 7:31pm

چیمپئنزٹرافی: ’ہماری ٹیم فائنل میں ہے نہ فائنل پاکستان میں‘

شائع March 5, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستان کی بدترین کارکردگی پر پہلے سے مایوسی کا شکار پاکستانی شائقین کرکٹ اور سابق کھلاڑیوں نے میزبان ملک ہونے کے باوجود ٹورنامنٹ کے فائنل سے محروم ہونے کو بڑا دھچکا قرار دے دیا۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا دوسرا سیمی فائنل آج لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جارہا ہے، یہاں سے جیتنے والی ٹیم 9 مارچ کو فائنل میں بھارت سے مدمقابل ہوگی۔

تاہم، حیران کن طور پر ملک میں 29 سال بعد ہونے والا آئی سی سی ایونٹ اپنے آخری معرکے سے پہلے ہی پاکستان کے لیے آج اختتام پذیر ہوجائے گا کیوں کہ بھارت کے فائنل میں پہنچنے کی وجہ سے ٹرافی کی جنگ اب دبئی میں لڑی جائے گی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا سیمی فائنل دیکھنے کے لیے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کے باہر ایک نجی کار ڈرائیور معید علی خان نے کہا کہ یہ بالکل غیر منصفانہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے مایوسی ہوئی ہے، نہ تو ہماری ٹیم فائنل میں ہے اور نہ ہی فائنل پاکستان میں ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان نے 19 فروری کو چیمپئنز ٹرافی کے آغاز پر بھرپور جشن منایا جب 3 دہائیوں میں پہلی بار کوئی انٹرنیشنل کرکٹ ٹورنامنٹ پاکستان میں شروع ہوا لیکن افسوس اسی دن سے سب کچھ ختم ہوگیا۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے افتتاحی میچ میں ہی میزبان ٹیم کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور پھر دبئی میں روایتی حریف بھارت کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کے بعد پاکستان ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا جبکہ بنگلہ دیش کے خلاف آخری میچ بارش کی نذر ہوگیا۔

چیمپئنز ٹرافی کا فائنل اتوار کو لاہور میں ہونا تھا لیکن اس کے لیے پہلے سیمی فائنل میں بھارت کی شکست ضروری تھی لیکن ایسا نہ ہوسکا اور بھارت نے آسٹریلیا کو شکست دے کر پانچویں بار چیپئنز ٹرافی کے فائنل میں رسائی حاصل کی اور فائنل بھی لاہور سے دبئی منتقل ہوگیا۔

یاد رہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے آغاز سے قبل، بھارت نے سیاسی کشیدگی کی وجہ سے ہمسایہ ملک پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کردیا تھا، جس کے بعد آئی سی سی نے ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز دبئی میں ہی شیڈول کردیے تھے۔

پاکستان نے میزبانی کے نام نہاد ہائبرڈ ماڈل پر صرف اس شرط پر رضامندی ظاہر کی تھی کہ وہ آئندہ آئی سی سی ایونٹس کے لیے اپنی ٹیم بھی بھارت نہیں بھیجے گا۔

’ہائبرڈ ماڈل خود قبول کیا تو پھر ہنگامہ کیوں‘؟

کرکٹ کے ایک اور دیوانے عبدالصمد نے سوال کیا کہ جب ہم نے یہ ہائبرڈ ماڈل خود قبول کرلیا تھا تو پھر کس بات پر ہنگامہ ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ جب آپ کے پاس طاقت نہیں ہے تو آپ کو جھکنا پڑتا ہے اور یہ وہ سودا ہے جو پاکستان کو کرنا تھا، ہماری ٹیم اور ہماری کرکٹ پیچھے ہے اس لیے ہمیں سمجھوتہ کرنا پڑا۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اتنی بھاری سرمایہ کاری کے بعد پاکستان میں کوئی فائنل نہ ہونا ایک دھچکا ہے۔

’بھارتی ٹیم لاہور میں ٹرافی اٹھاتی تو بہت اچھا ہوتا‘

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے مبینہ طور پر لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں 3 اسٹیڈیم کو اپ گریڈ کرنے کے لیے ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک رقم خرچ کی ہے جب کہ پاکستان کو آئی سی سی کی جانب سے میزبانی فیس کی مد میں 60 لاکھ ڈالر ملیں گے۔

تاہم، میزبان ملک کے ٹورنامنٹ سے جلد باہر ہونے کی وجہ سے چیمپئنز ٹرافی میں عدم دلچسپی کی وجہ سے مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

علاوہ ازیں، پاکستان میں ہونے والے 3 میچ خراب موسم کی وجہ سے متاثر ہوئے تھے اور میچوں میں خالی نشستیں نمایاں تھیں۔

راشد لطیف کا کہنا تھا کہ بھارتی ٹیم بہت بہتر ہے اور یہ اس ٹورنامنٹ میں واضح ہوگیا ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ سیاست نے کرکٹ کو بہت نقصان پہنچایا ہے، میرے خیال میں اگر بھارتی ٹیم پاکستان آتی اور لاہور میں ٹرافی اٹھاتی تو بہت اچھا ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ ایک ٹیم کے دوسرے ملک نہ آنے اور مستقبل میں پاکستان کے بھارت نہ جانے کا مسئلہ عالمی کرکٹ کو بری طرح متاثر کرے گا، اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 6 مارچ 2025
کارٹون : 5 مارچ 2025