• KHI: Fajr 5:33am Sunrise 6:49am
  • LHR: Fajr 5:02am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:29am
  • KHI: Fajr 5:33am Sunrise 6:49am
  • LHR: Fajr 5:02am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:29am

سانحہ اکوڑہ خٹک کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دینے کا اعلان

شائع March 5, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے سانحہ اکوڑہ خٹک کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک پہنچے جہاں انہوں نے خود کش دھماکے میں شہید ہونے والے مولانا حامد الحق کے لواحقین سے تعزیت کی۔

علی امین گنڈا پور نے دھماکے سے متاثرہ مسجد کا بھی دورہ کیا، انہوں نے دارلعلوم حقانیہ خود کش دھماکے کے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کی بھر پور مالی امداد کا بھی اعلان کیا۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اگلے چند روز میں جے آئی آٹی کا اعلامیہ جاری کیا جائے گا، واقعے کی جڑوں تک پہنچیں گے جب کہ مرتکب افراد کی نشاندہی اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور ضم اضلاع میں امن کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے، خبردار کیا کہ بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو پورا ملک لپیٹ میں آسکتا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ایک بار پھر مسئلے کے پائیدار حل کے لیے مذاکرات اور بات چیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بات چیت کے لیے جرگہ تشکیل دیا ہے، مزید پیشرفت کے لئے وفاق سے ٹی او آرز کی منظوری کا انتظار ہے۔

دوسری جانب، پشاور ہائیکورٹ نے علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے 15 اپریل تک انہیں کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پورا نظام پی ٹی آئی کے پیچھے پڑا ہوا ہے اور دہشت گردی سر اٹھارہی ہے، حکومت کویا تو ملک کی پرواہ نہیں یاحالات کا ادراک نہیں ہے۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ دہشت گردی صرف خیبرپختونخوا کانہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے، حکومت صرف مذمت کردیتی ہے جو مسائل کا حل نہیں ہے۔

واضح رہے کہ 28 فروری کو خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت 6 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 6 مارچ 2025
کارٹون : 5 مارچ 2025