بلوچستان: خضدار کی تحصیل نال بازار میں دھماکا، 4 افراد جاں بحق
بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل نال بازار میں دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔
ڈان نیوز کے مطابق نال پولیس تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) بہاول خان نے ڈان کو اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکا خیز مواد ایک موٹر سائیکل میں نصب تھا اور موٹر سائیکل کو کار کے پاس کھڑی کرنے کے بعد اسے دور سے اڑا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر موجود ہے اور جائے وقوعہ کا معائنہ کر رہا ہے۔
قبل ازیں، خضدار پولیس کا مزید کہنا تھا کہ زخمیوں کو نال اور خضدار ٹیچنگ ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
تاہم، ریسکیو سروس ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق دھماکے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ متعدد دیگر زخمی ہوئے ہیں، مزید کہنا تھا کہ زخمیوں کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔
خضدار کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) جاوید زہری نے ڈان کو بتایا کہ دھماکا بازار کے قریب ایک کالج کے قریب ہوا، جس کےنتیجے میں متعدد گاڑیاں بھی جل گئیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ایک بیان میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کے احکامات دیے۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو ہر صورت میں ختم کیا جائے گا، امن دشمن عناصر اپنے مذموم مقاصد میں ناکام ہوں گے اور اس واقعے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
شاہد رند نے کہا کہ دہشت گرد عناصر عوام کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، بزدلانہ کارروائیاں امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سیکیورٹی فورسز نے بنوں چھاؤنی پر فتنۃ الخوارج کا حملہ ناکام بناتے ہوئے تمام 16دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا، جھڑپ میں 5 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، حملے میں 13 معصوم شہری شہید اور 32 زخمی بھی ہوئے تھے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ جھڑپ میں 5 جری جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا، مایوس دہشت گردوں نے بارود سے بھری دو گاڑیاں چھاؤنی کی دیوار سے ٹکرائیں، خودکش دھماکوں کے نتیجے میں چھاؤنی کی دیوار کا ایک حصہ منہدم ہوگیا۔
آئی ایس پی آر نے مطالبہ کیا تھا کہ افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے، پاکستان اپنی سرحدوں کے پار سے آنے والے ان خطرات کے خلاف ضروری اقدامات اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔